......وہ لڑکی


چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
وہ ساØ+لوں Ú©ÛŒ ہوا سی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ
جو راہ چلتی تو ایسا لگتا
کہ جیسے لہروں پہ چل رہی ہو۔
وہ اس تیقن سے بات کرتی
کہ جیسے ساری دنیا
اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہو
جو اپنی رستے میں دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
“تمھارے جیسے بہت سے لوگوں سے
میں یہ باتیں بہت سے برسوں سے سن رہی ہوں۔
میں ساØ+لوں Ú©ÛŒ ہوا ہوں، نیلے سمندروں Ú©Û’ لئے بنی ہوں۔“
وہ Ú©Ù„ ملی تو اُسی طرØ+ تھی
چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو۔
مگر جو بولی تو
اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
کہ جیسے صدیوں سے دشتِ ظلمت میں جل رہی ہو۔




شاعر : --------- امجد اسلام امجد